بغداد / دمشق: ۳۰؍مارچ: (ایجنسی) عراقی دارالحکومت بغداد کے وسطی علاقے میں خود کش دھماکے میں7 افراد ہلاک اور25 زخمی ہوگئے۔خود کش دھماکا وسطی بغداد کے ایک گنجان علاقے باب شرجی میں ہوا۔ اس علاقے میں بازار اور مارکیٹ واقع ہے جہاں خریداروں کا رش ہوتا ہے۔ داعش نے دھماکے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔ دوسری طرف مشرقِ وسطیٰ میں زیادہ سرگرم کردار ادا کرنے کے خواہاں چین نے شام کے بحران کے سلسلے میں اپنا پہلا خصوصی مندوب مقرر کر دیا ہے۔ یہ مندوب ایک سفارتکار ہیں، جو ایران میں بھی چینی سفیر رہ چکے ہیں۔بیجنگ کی جانب سے یہ تقرری گزشتہ روز عمل میں لائی گئی۔ برطانوی امدادی ادارے آکسفیم کے مطابق امیر ممالک بے گھر ہونیوالے 5ملین شامی باشندوں کی ایک نہایت چھوٹی تعداد کو ہی آباد کرنے میں کامیاب ہو سکے
ہیں۔ آکسفیم نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ امیر ترین ممالک کو زیادہ مہاجرین کو پناہ دینے کا منصوبہ بنانا چاہیے۔ اس چیرٹی ادارے کے مطابق شامی تنازعے کے باعث اس شورش زدہ ملک سے چار اعشاریہ آٹھ ملین افراد مہاجرت اختیار کر چکے ہیں جبکہ امیر ممالک ان میں سے صرف دس فیصد کو ہی آباد کرنے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔شہر پلمیرا میں داعش کے جہادیوں کو پسپا کرنے کے بعد شامی فوج نے اب دیرالزور صوبے میں پھیلے ہوئے عسکریت پسندوں کو شکست دینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ دیرالزور میں عسکریت پسند تنظیم،اسلامک اسٹیٹ، نے اپنے مضبوط ٹھکانے بنائے ہوئے ہیں۔ حکومتی فوج پلمیرا کو اپنا بیس اسٹیشن بنا کر دیرالزور کے علاوہ ’اسلامک اسٹیٹ، کی خود ساختہ خلافت کے مرکز الرقا کی جانب بھی پیش قدمی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔